دل محبت سے بھر نہ جائے کہیں
دل محبت سے بھر نہ جائے کہیں
تو بھی یک دم مکر نہ جائے کہیں
تھام لیتی ہوں خود کو پل پل میں
دل یہ اشکوں سے بھر نہ جائے کہیں
میں زمانے سے تھک چکی یارو
اب یہ میری نظر نہ جائے کہیں
آنے والے خزاں کے موسم میں
ہار تنہا شجر نہ جائے کہیں
آنکھ پرنم ہے لب پہ خاموشی
موج دریا اتر نہ جائے کہیں
ان تغافل بھری اداؤں سے
میری ہستی بکھر نہ جائے کہیں
کوئی اس کو مری خبر دے دے
وقت جلدی گزر نہ جائے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.