دل مبارک ہوں تجھ کو غم اس کے
ہیں کرم کی طرح ستم اس کے
جس کو اچھا لگے نہ جام سفال
ہاتھ میں دے دو جام جم اس کے
رونقیں بڑھ گئیں مرے گھر کی
ہیں مبارک بہت قدم اس کے
وہ ہمیں بھولنے لگا شاید
اب تو آتے ہیں خواب کم اس کے
سب کے سب لا جواب بیٹھے ہیں
ہے سوالوں میں کتنا دم اس کے
اب وہ لکھے گا بھوک کی روداد
ہاتھ میں آ گیا قلم اس کے
اس نے بخشے تھے داغؔ جو ہم کو
ہیں سلامت وہ سارے غم اس کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.