Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل ملمع سازیوں سے بھر گئے

حنا عنبرین

دل ملمع سازیوں سے بھر گئے

حنا عنبرین

MORE BYحنا عنبرین

    دل ملمع سازیوں سے بھر گئے

    باغ نقلی تتلیوں سے بھر گئے

    آئیں جب اسٹیڈیم میں لڑکیاں

    ہال یک دم سیٹیوں سے بھر گئے

    کھوکھلے ہونے لگے ہیں قہقہے

    آئنے کٹھ پتلیوں سے بھر گئے

    کیا بنا دی آدمی کی زندگی

    شہر سارے وحشیوں سے بھر گئے

    وہ سڑک پر پاؤں دھرتی خوبرو

    سب گھروندے کھڑکیوں سے بھر گئے

    کھو گیا رس جادوئی آواز کا

    کان ایسے جھڑکیوں سے بھر گئے

    جن کے زخموں پر نمک مسلے گئے

    ہسپتال ان زخمیوں سے بھر گئے

    کروٹوں سے اوبتے پہلو رہے

    میز کتنے شیشیوں سے بھر گئے

    پھینک دیں بیساکھیاں تیراک نے

    سارے دریا کشتیوں سے بھر گئے

    راکھ کیسے پھول میں بدلی گئی

    خواب کس کی شوخیوں سے بھر گئے

    ان لبوں سے رات بھر پھوٹے سخن

    اور چشمے موتیوں سے بھر گئے

    دستکوں کے زور سے در کھل گئے

    کان بجتی انگلیوں سے بھر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے