دل مورد الزام وفا اور بھی نکلا
اک غم غم دوراں کے سوا اور بھی نکلا
یوں ہونے کو ہم سے ہے خفا سارا زمانہ
اک شخص مگر ہم سے خفا اور بھی نکلا
ہر چند کہ ہم کردہ خطاؤں پہ تھے نادم
دنیا کو مگر ہم سے گلا اور بھی نکلا
پہلے ہی سے برہم کن محفل تھی طبیعت
ماحول مگر ہم سے خفا اور بھی نکلا
اس بار وہ دیکھیں کرم آمادہ نگاہیں
جز ہجر محبت کا صلہ اور بھی نکلا
لے آئی تھی زنداں میں شہیدوں کی محبت
لیکن سبب جرم و سزا اور بھی نکلا
ہم وہ کہ جو راضی بہ رضا ہو نہیں سکتے
ہر حکم پہ ہونٹوں سے گلا اور بھی نکلا
- کتاب : Meri Gazal (Pg. 89)
- Author : karar Noori
- مطبع : Rooh-e-Asar (Ishaat Ghar) (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.