دل نہ جانے کیوں لگایا کر گیا گھائل مجھے
دل نہ جانے کیوں لگایا کر گیا گھائل مجھے
ریشمی زلفوں کا سایہ کر گیا گھائل مجھے
جانے کتنی بار اس نے اس طرح دیکھا مجھے
میں اسے جب تک سمجھتا کر گیا گھائل مجھے
خون کے آنسو بہاتے جا رہے ہیں زخم دل
اس طرح وہ پاس آیا کر گیا گھائل مجھے
لگ رہا ہے اب اندھیروں میں کٹے گی زندگی
جو دیا میں نے جلایا کر گیا گھائل مجھے
جس کو اپنا جاننے کی بھول مجھ سے ہو گئی
اے حسنؔ وہ تھا پرایا کر گیا گھائل مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.