دل نہ لو دل کا یہ لینا ہے نہ اخفا ہوگا
دل نہ لو دل کا یہ لینا ہے نہ اخفا ہوگا
اس کو دل کہتے ہیں بس لیتے ہی چرچا ہوگا
تم کو ہر آن ادھر ہووے گی حسن آرائی
ہم کو ہر لحظہ ادھر ذوق تماشا ہوگا
ہم بھی سو چاہ سے دیکھیں گے تمہاری جانب
تم سے بھی ضبط تبسم نہ پھر اصلا ہوگا
جوں ہی ہم دیکھیں گے تم اور تبسم ہو گے
چاہ کا غنچۂ سربستہ وہیں وا ہوگا
گفتگو ہووے گی باہم جو اشارات کے ساتھ
متن اس کا بھی حریفوں میں محشا ہوگا
پاؤں تک ہاتھ جو لاویں گے کسی عذر سے ہم
تاڑنے والوں میں شور اس کا بھی برپا ہوگا
جب یہ تقریر سنی اس شہ خوباں نے نظیرؔ
ہم سے دل لے لیا اور ہنس کے کہا کیا ہوگا
- Deewan-e-Nazeer Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.