دل نہ روشن ہوا دولت کے پرستاروں کا
دل نہ روشن ہوا دولت کے پرستاروں کا
نور بڑھتا ہی رہا شہر کے میناروں کا
زخم رستے ہوئے بن جاتا ہے اکثر ناسور
کام مرہم نے کیا ہو جہاں انگاروں کا
ریل کی پٹری پہ رکھی ہے وہ گٹھری دیکھو
جرم پوشیدہ رہا جس میں سیہ کاروں کا
محو حیرت ہوں وہاں عزت فن کار گئی
چل گیا سکہ جہاں حاشیہ برداروں کا
زندگی اشک ندامت لئے پھرتی ہے رئیسؔ
روز اٹھتا ہے جنازہ یہاں فنکاروں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.