دل نے ایسا کبھی نہ سوچا تھا
جو بھی دیکھا تھا ایک دھوکا تھا
مجھ کو عریانیوں کا غم کیوں تھا
جب کہ سارا ہجوم ننگا تھا
اندھے غاروں کی سمت بھیج دیا
میں نے رستہ کسی سے پوچھا تھا
زندگی حسن کائنات حسیں
خواب آنکھوں نے ایک دیکھا تھا
کس لیے دل کی دھرتی بنجر تھی
ابر تو بے حساب برسا تھا
روشنی میں نہ کچھ نظر آئے
ہائے سارا نگر ہی اندھا تھا
اب بھی زخمی ہیں راجؔ پاؤں مرے
جانے کس دشت سے میں گزرا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.