دل نے دھیرے سے کوئی لفظ کہا شام کے بعد
دل نے دھیرے سے کوئی لفظ کہا شام کے بعد
ایک در بند ہوا ایک کھلا شام کے بعد
تیری یادوں کا دریچہ جو کھلا شام کے بعد
تیر برسانے لگی سرد ہوا شام کے بعد
دشت احساس میں سناٹا یہ کیسا پھیلا
کسی آہٹ نے تعاقب نہ کیا شام کے بعد
دن مشقت کے جہنم میں گزارا میں نے
ڈھونڈنے نکلا ہوں اب تازہ ہوا شام کے بعد
دن کو سامان تماشا تھا زمانے کے لئے
اپنی تنہائی کا اندازہ ہوا شام کے بعد
اک فقط لمحۂ موجود ہے میرا ہونا
خود مری ذات پہ یہ عقدہ کھلا شام کے بعد
ایک مٹی کا دیا اس پہ تحیر کیسا
دیکھنے آئی جسے باد صبا شام کے بعد
صبرؔ جب اسم محمد کا اجالا مانگا
میرے سینے پہ کھلا غار حرا شام کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.