دل نے جب فکر و آگہی کی ہے
دل نے جب فکر و آگہی کی ہے
اپنی دنیا میں روشنی کی ہے
ہم نے پائی ہے پرورش غم میں
پھر بھی ہنس ہنس کے زندگی کی ہے
ہم جو بھٹکے ہیں غم کی وادی میں
ان کی یادوں نے رہبری کی ہے
آج بھی اس بھرے زمانے میں
کچھ کمی ہے تو آدمی کی ہے
جب سے پھولوں نے ساتھ ہی چھوڑا
ہم نے کانٹوں سے دوستی کی ہے
ڈوب کر اپنی ذات میں مقصودؔ
ہم نے کیا کیا شناوری کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.