Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل نے کہا تھا کافی پہلے عشق کا اک افسانہ لکھ

دانش اثری

دل نے کہا تھا کافی پہلے عشق کا اک افسانہ لکھ

دانش اثری

MORE BYدانش اثری

    دل نے کہا تھا کافی پہلے عشق کا اک افسانہ لکھ

    بیگانوں کو اپنا لکھ دے اپنوں کو بیگانہ لکھ

    پچھلی رتوں میں خون کی بارش آنکھوں سے جب برسی تھی

    اس منظر کا عکس بنا اس عکس پہ تو دیوانہ لکھ

    جلتی بجھتی شمع سحر تک جیسے تیسے چلتی ہے

    جو لمحوں میں خاک ہوا ہے لکھ اس کو پروانہ لکھ

    دیوانے تھے ہم دونوں ہی اپنے میں خوش رہتے تھے

    بیچ میں جس نے نفرت بوئی تو اس کو فرزانہ لکھ

    شعر میں اکثر باتیں ستر ستر معنی رکھتی ہیں

    پردوں کا یہ جھنجھٹ چھوڑ دے جرأت کر رندانہ لکھ

    ان آنکھوں نے کیسے کیسے منظر دیکھے دنیا میں

    دنیا داری کرنی ہے تو آنکھوں کو تہہ خانہ لکھ

    دانشؔ تو نے خوب لکھا ہے لفظوں سے بھی کھیلا ہے

    لیکن جو بیدار ہوئے ان زخموں کا جرمانہ لکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے