Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل نے کھینچی ہے تری زلف کے سر ہونے تک

عدم

دل نے کھینچی ہے تری زلف کے سر ہونے تک

عدم

MORE BYعدم

    دل نے کھینچی ہے تری زلف کے سر ہونے تک

    وہ جو قطرے پہ گزرتی ہے گہر ہونے تک

    پہلا احساس طرب ہی الم افزا نکلا

    دیکھیں کیا حال ہو احساس دگر ہونے تک

    لا مئے ناب کہ شادابیٔ گلہائے خیال

    روٹھ جائے نہ بہاروں کا گزر ہونے تک

    شمع ہی پر نہیں موقوف مے و نغمہ و گل

    سرد ہو جائے ہے ہر چیز سحر ہونے تک

    ہم کو پہچان ہی لے گی کبھی رحمت تیری

    عیب کو وقت ہے درکار ہنر ہونے تک

    بعد اس کے کوئی تقریب نہیں ہے غم کی

    آج تم پاس رہو میرے سحر ہونے تک

    تم کو ناحق یوںہی تکلیف خبر کیا دینا

    ہم کو رہنا ہی نہیں تم کو خبر ہونے تک

    وقت سے پہلے بھی کٹ جاتی ہے مہلت غم کی

    شمع ہر رات نہیں جلتی سحر ہونے تک

    کتنی مستی تھی عدمؔ غنچہ و گل پر طاری

    گلستاں میں مری تردید نظر ہونے تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے