دل نے کیا کیا ترے جانے پہ دہائی نہیں دی
دل نے کیا کیا ترے جانے پہ دہائی نہیں دی
شور اتنا تھا کہ آواز سنائی نہیں دی
تجھ سے بچھڑے تھے کہ پھر سینکڑوں دل توڑ دئیے
بد حواسی میں کوئی راہ سجھائی نہیں دی
تو نے اس شخص سے ملنا تھا تو مجھ سے کہتا
پھول دیکھا ہے فقط خوشبو دکھائی نہیں دی
لمحہ لمحہ وہ دعا بن کے مرے ساتھ رہا
جانے والے نے کبھی مجھ کو جدائی نہیں دی
آخری وار محبت پہ کیا تھا اس نے
آخری بار اسے میں نے صفائی نہیں دی
وہ کسی اور کا ہو کے بھی مجھے ملتا رہا
اس نے دروازہ کھلا چھوڑا رہائی نہیں دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.