دل و دماغ میں باہم تھیں قربتیں کیا کیا
دل و دماغ میں باہم تھیں قربتیں کیا کیا
اسے بھلا کے بھی یاد آئیں صحبتیں کیا کیا
سفر تمام ہوا دے کے داغ ہم سفری
خیال و خواب ہوئی ہیں رفاقتیں کیا کیا
ٹھہر ٹھہر کے بجھا آخرش شرارۂ دل
دھواں دھواں ہوئیں گھٹ گھٹ کے حسرتیں کیا کیا
وہ ہم سے چھن بھی گیا جاں سے ہم گئے بھی نہیں
وفا نے آج دلائی ہیں غیرتیں کیا کیا
ابھی تو عذر ملاقات ہی تک آئے ہیں
ابھی تو دیکھیے ہوں گی قباحتیں کیا کیا
وہ بزمؔ جو دل و جاں سے عزیز تھا ہم کو
اسی عزیز نے دی ہیں اذیتیں کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.