دل و دماغ پہ اب کے گھٹن بلا کی ہے
دل و دماغ پہ اب کے گھٹن بلا کی ہے
ہوا کے ساتھ ضرورت مجھے دعا کی ہے
بچھڑ رہے ہیں محبت میں بد گماں ہو کر
یہاں سے اس نے فسانے کی ابتدا کی ہے
سب اپنے نام کی تختی لگائے بیٹھے ہیں
پتہ سبھی کو ہے یہ سلطنت خدا کی ہے
ہر ایک دھن پہ تھرکنا ہمارے بس کا نہیں
ہمارے جسم کو عادت اسی صدا کی ہے
یہ صاف صاف عبارت یہ پر سکوں منظر
تمہاری آنکھوں میں تصویر کس جگہ کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.