Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل و دماغ پہ ایسے وہ چھائے جاتے ہیں

بسمل عارفی

دل و دماغ پہ ایسے وہ چھائے جاتے ہیں

بسمل عارفی

MORE BYبسمل عارفی

    دل و دماغ پہ ایسے وہ چھائے جاتے ہیں

    کہ ہم بھی خواب میں دنیا بسائے جاتے ہیں

    عداوتوں سے بھری ہے یہ خوبرو دنیا

    سو ہم چراغ محبت جلائے جاتے ہیں

    چلے چلو نہ بلاوے کا انتظار کرو

    کہ ان کی دید کو سب بن بلائے جاتے ہیں

    ہمارے عشق سے جن کو ملی یہاں شہرت

    غضب ہے آج ہمیں کو بھلائے جاتے ہیں

    ابھی تو روئے سخن بھی ہوا نہ میری طرف

    ابھی سے آپ تصور میں آئے جاتے ہیں

    نظر انہیں کے لیے تھی جگر انہیں کے لیے

    وہی جو آج نظر بھی چرائے جاتے ہیں

    صلہ ملے نہ ملے جستجو یہ کس کو ہے

    کہ ہم تو اپنی طرف سے نبھائے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے