دل و نظر پہ کوئی اختیار بھی تو نہیں
دل و نظر پہ کوئی اختیار بھی تو نہیں
یہ شتر ایسے مگر بے مہار بھی تو نہیں
منا ہی لیتے اسے ہم کڑی ریاضت سے
وہ زود رنج کہ پروردگار بھی تو نہیں
نہ جانے کیوں ہمیں شرمندگی ہے ماضی پر
اگرچہ ایسا کوئی داغ دار بھی تو نہیں
یہ کیفیت کہ کوئی سر خوشی نہیں لیکن
تری جدائی طبیعت پہ بار بھی تو نہیں
حساب سود و زیاں کس طرح سے ممکن ہو
حضور عشق کوئی کاروبار بھی تو نہیں
تعلقات میں کیسے کوئی تناسب ہو
کوئی حلیم کوئی بردبار بھی تو نہیں
کہاں پڑاؤ کریں کس کے آسرے پہ کریں
کہ دور تک شجر سایہ دار بھی تو نہیں
مقام فیض ملا اور نہ ہم ہوئے منصور
ہماری منزل مقصود دار بھی تو نہیں
گنہ ثواب شہید و یزید چہ معنی
یہ قتل گاہ کوئی کار زار بھی تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.