دل و نگاہ کی حیرت میں رہ گئے ہیں ہم
دل و نگاہ کی حیرت میں رہ گئے ہیں ہم
خمار خواب کی لذت میں رہ گئے ہیں ہم
چرا کے لے گئی دنیائے پرف فریب اس کو
اور اپنی سادہ طبیعت میں رہ گئے ہیں ہم
ہمیں تو کھینچ رہا تھا سفر تری جانب
بس اس جہاں کی روایت میں رہ گئے ہیں ہم
وہ دیکھتا ہے کہ جیسے نہ ہم کو دیکھا ہو
اس آئنے کی شرارت میں رہ گئے ہیں ہم
ہمیں تلاش رہا تھا وصال کا لمحہ
کسی کے ہجر کی ساعت میں رہ گئے ہیں ہم
ہوا کے ساتھ کہاں تک گلاب جا سکتے
بکھر کے راہ محبت میں رہ گئے ہیں ہم
وہ اپنے خواب کے ہم راہ جا چکا ہے ناز
اکیلے اپنی حقیقت میں رہ گئے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.