دل و نگاہ کو کب ان کا مستقر جانا
دل و نگاہ کو کب ان کا مستقر جانا
خیال و خواب کو اک عرصۂ سفر جانا
تمہارے خواب پس انداز کر لیے ہم نے
اور اپنے آپ کو پھر کتنا معتبر جانا
یہ کارواں تو نہ جانے کہاں تلک جائے
تمہیں جہاں کہیں منزل ملے ٹھہر جانا
گہر صدف میں نہ رہتا تو پھر کہاں رہتا
اس ایک قطرے کو کس نے عزیز تر جانا
سرشت ہے یہی اس کی بچائے گا دامن
اگر وہ بات بدل دے تو ضبط کر جانا
سمجھ تو لینے دو ان نفرتوں کا کوئی جواز
پھر اس کے بعد مرے دل سے بھی اتر جانا
جو کچھ کہا اسے احوال واقعی سمجھا
جو سچا شعر نہ سمجھا اسے ہنر جانا
بڑا سکون بڑی عافیت ملے گی نسیمؔ
کسی کی بزم سے اٹھو تو اپنے گھر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.