دل پر جو گزرتے ہیں وہ غم دیکھ رہے ہیں
دل پر جو گزرتے ہیں وہ غم دیکھ رہے ہیں
اپنوں کی عنایات و کرم دیکھ رہے ہیں
نزدیک ہیں وہ جاگ اٹھا اپنا مقدر
یہ خواب کھلی آنکھوں سے ہم دیکھ رہے ہیں
شب خواب میں رویا تھا کوئی ہم سے لپٹ کر
ہم صبح کے دامن کو بھی نم دیکھ رہے ہیں
یہ اور ہیں دن وقت گیا بت شکنی کا
سجتے ہوئے پتھر کے صنم دیکھ رہے ہیں
ملتی نہیں جن کو مرے محبوب کی چوکھٹ
اوروں کے نشانات قدم دیکھ رہے ہیں
فن بیچنا پڑتا ہے شررؔ حسن ضرورت
بے چارگیٔ اہل قلم دیکھ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.