دل پر وفا کا بوجھ اٹھاتے رہے ہیں ہم
دل پر وفا کا بوجھ اٹھاتے رہے ہیں ہم
اپنا ہر امتیاز مٹاتے رہے ہیں ہم
منہ پر جو یہ جلے ہوئے دامن کی راکھ ہے
شعلوں میں زندگی کے نہاتے رہے ہیں ہم
اتنا نہ کھل سکا کہ ہوا کس طرف کی ہے
سارے جہاں کی خاک اڑاتے رہے ہیں ہم
آنکھوں سے دل تک ایک جہان سکوت ہے
سنتے ہیں اس دیار سے جاتے رہے ہیں ہم
تیرا خیال مانع عرض ہنر ہوا
کس کس طرح سے جی کو جلاتے رہے ہیں ہم
کس کی صدا سنی تھی کہ چپ لگ گئی شہابؔ
ساتوں سروں کا بھید گنواتے رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.