دل پریشان مرا گردش حالات سے ہے
ایک امید بہر حال تری ذات سے ہے
کب زمانے سے بھلا داد طلب کی میں نے
کم سے کم تم کو سکوں تو مرے نغمات سے ہے
مجھ کو دنیا کی توجہ کی ضرورت کیا ہے
تو تو آگاہ الٰہی مرے حالات سے ہے
اب مجھے تیری جدائی کا کوئی رنج نہیں
ہاں مگر تھوڑا گلہ اپنے ہی حالات سے ہے
کیا کروں تجھ سے بچھڑ کر میں کہاں جاؤں گا
میری سانسوں میں رمق تیرے جوابات سے ہے
اپنے دشمن کو بھی دشمن نہیں سمجھا میں نے
زندگی تو بھی تو واقف مرے حالات سے ہے
کون ہوں کیا ہوں حقیقت مری کیا ہے افسرؔ
واسطہ آپ کو بھی ایسے سوالات سے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.