Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل پہ کچھ ایسے کسی یاد کے در کھلتے ہیں

عزیز نبیل

دل پہ کچھ ایسے کسی یاد کے در کھلتے ہیں

عزیز نبیل

MORE BYعزیز نبیل

    دل پہ کچھ ایسے کسی یاد کے در کھلتے ہیں

    جیسے صحراؤں کی وسعت میں سفر کھلتے ہیں

    ہم سے ملتے ہیں سر دشت بگولے جھک کر

    پاؤں دریاؤں میں رکھیں تو بھنور کھلتے ہیں

    راہ گم کردہ ستاروں کے لیے آخر شب

    ہم فقیران در عشق کے گھر کھلتے ہیں

    کون سے لوگ ہیں جو پھرتے ہیں تعبیر لیے

    کن دعاؤں کے لیے باب اثر کھلتے ہیں

    آگ تخلیق کی جب روح کو لاوا کر دے

    تب کہیں جا کے مری جان ہنر کھلتے ہیں

    روز دستک سی کوئی دیتا ہے سینے پہ نبیلؔ

    روز مجھ میں کسی آواز کے پر کھلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے