Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل پہ کچھ اور زخم کھانے دے

انیس اشفاق

دل پہ کچھ اور زخم کھانے دے

انیس اشفاق

MORE BYانیس اشفاق

    دل پہ کچھ اور زخم کھانے دے

    کچھ مجھے اور مسکرانے دے

    دیکھ سورج نکلنے والا ہے

    ہو گئی صبح مجھ کو جانے دے

    جنگ دشمن سے اب ضروری ہے

    تیغ اپنی مجھے اٹھانے دے

    قصر اپنے بلند کر لیکن

    بے زمینوں کو بھی ٹھکانے دے

    رکھ نہ یوں بند سارے دروازے

    خانۂ دل میں اس کو آنے دے

    یہ لٹانے سے کم نہیں ہوتی

    دولت حرف ہے لٹانے دے

    ایک چھوٹی سی چھت ہمیں بھی کہیں

    کہیں ہم کو بھی سر چھپانے دے

    ہر طرف تیرے شہر ہیں آباد

    بستیاں کچھ ہمیں بسانے دے

    چھیڑ مت ان پرانے قصوں کو

    بات بگڑے گی چھوڑ جانے دے

    وہ مرا ہی رہے گا لوگ اسے

    ورغلاتے ہیں ورغلانے دے

    تیشہ ٹھہرا ہے شرط عشق اگر

    ہاتھ مجھ کو بھی آزمانے دے

    سب کو آئندگاں کی دے سوغات

    مجھ کو گزرے ہوئے زمانے دے

    نقل اسلوب کی جو کرتے ہیں

    ان کو مضمون بھی چرانے دے

    شعر کی سلطنت رہے دائم

    لفظ و معنی کے وہ خزانے دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے