دل پہ یادوں کا بوجھ طاری ہے
دل پہ یادوں کا بوجھ طاری ہے
آج کی رات کتنی بھاری ہے
قید کی طرح کاٹتے ہیں سب
کس نے یہ زندگی گزاری ہے
سر چھپا کر ترے دوپٹے میں
خوشبوؤں نے تھکن اتاری ہے
ایسی بھینی مہک ہے باتوں میں
جیسے تازہ گلوں کی کیاری ہے
دل لگی لمحہ بھر کی ہے لیکن
زندگی بھر کی بے قراری ہے
زلف و رخسار کی ضیا لے کر
ہم نے اپنی غزل سنواری ہے
چاہ پر کس کا زور ہے اے اطیبؔ
چاہ تو غیر اختیاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.