دل پھڑک جائے گا وہ شوخ جو خنداں ہوگا
دل پھڑک جائے گا وہ شوخ جو خنداں ہوگا
اپنے خرمن کو نہ اس برق سے نقصاں ہوگا
صبح محشر کا اگر چاک گریباں ہوگا
میرے ماتم میں سر حور بھی عریاں ہوگا
منکر سجدۂ آدم کو پشیمانی ہے
وہ نہ سمجھا تھا کہ یہ رتبۂ انساں ہوگا
خاک سلجھے گی تری زلف مری جانب سے
کون جز باد صبا سلسلۂ جنباں ہوگا
حسن کے رشک سے ہو جائیں گے گل زرد و سفید
اور ہی عالم گل ہائے گلستاں ہوگا
چشم کافر سے ترے ہوں گے مسلماں کافر
خم ابرو سے صنم گبر مسلماں ہوگا
جب شعورؔ اس سے کہا زخم جگر کاری ہے
کج ادائی سے وہ یوں کہنے لگا ہاں ہوگا
- کتاب : Intekhab-e-kalam Shuur Bilgiramii (Pg. 14)
- Author : Zakii Kakorvi
- مطبع : Uttarpradesh, Urdu academy, Lucknow (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.