دل پھر رہا ہے درد محبت لئے ہوئے
دل پھر رہا ہے درد محبت لئے ہوئے
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
دل پھر رہا ہے درد محبت لئے ہوئے
پھرتی ہے بد نصیب کو شامت لئے ہوئے
رکھا رہے گا حسن جو جانباز اٹھ گئے
بیٹھے رہو گے چاند سی صورت لئے ہوئے
لاؤ تو میں ہی اس کی حقیقت کو دیکھ لوں
ہے کس قدر مجاز حقیقت لئے ہوئے
تلقین صبر و شکر ہے واعظ کا مشغلہ
کیا اس کی گفتگو ہے نحوست لئے ہوئے
میں بے نیاز ہوں مرا سامان پوچھئے
بیٹھا ہوا ہوں رخت قناعت لئے ہوئے
رہ جائے گا کہاں یہ مری غم کی کیا بساط
تم آ تو جاؤ اپنی مسرت لئے ہوئے
رحمت کہیں تمام ہی کر دے نہ سب حساب
جائے نہ حشر آ کے ندامت لئے ہوئے
اے اہل مال جاؤ تو قاروں سے مل تو لو
پوچھو کہاں چلا ہے یہ دولت لئے ہوئے
چکھنا ہے سب کو ذائقۂ تلخ موت کا
ہم تم ہیں خوشترؔ ایک ہی دعوت لئے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.