دل رہا ہے خراب حال بہت
دل رہا ہے خراب حال بہت
یوں بھی گزرے ہیں ماہ و سال بہت
اے غم عشق تیری عمر دراز
تو نے رکھا مرا خیال بہت
منہ ہم اپنا سا رہ گئے لے کر
دل میں تھا شوق عرض حال بہت
ان سے تجدید رسم و راہ کی بات
ہے تو ممکن مگر محال بہت
میں نے اکثر سنی ہیں لوگوں سے
داستانیں بھی حسب حال بہت
ہاں تمہاری مگر مثال نہیں
یوں تو بے شک ہیں بے مثال بہت
تم ہی افسوںؔ نہیں کراچی میں
اور بھی ہیں خراب حال بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.