دل ربا مجھ کو تری مجبوریاں اچھی لگیں
دل ربا مجھ کو تری مجبوریاں اچھی لگیں
عشق جب حد سے بڑھا تو دوریاں اچھی لگیں
اس نے پہلے رات دن ہی خوب تڑپایا مجھے
سامنے جب آ گیا تو شوخیاں اچھی لگیں
دھوپ کی شدت میں سارا دن گزارا ہے مگر
مجھ کو محنت سے ملی دو روٹیاں اچھی لگیں
دیکھ کر مجھ کو پریشاں جن کو ملتی ہے خوشی
میرے پیروں میں پڑیں یہ بیڑیاں اچھی لگیں
حال دل میں نے سنایا اس کو راحت مل گئی
لمحہ لمحہ اس کو میری سسکیاں اچھی لگیں
آگ کے لاوے میں آتشؔ جل رہی تھیں جھگیاں
حکمرانوں کو بھی اس دم کرسیاں اچھی لگیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.