دل رباؤں میں ہے تیری دل ربائی بھی جدا
دل رباؤں میں ہے تیری دل ربائی بھی جدا
وصل بھی تیرا جدا تیری جدائی بھی جدا
کرب زار دہر کے سہمے ہوئے لمحات میں
میرے آقا ہے تری ہمت فضائی بھی جدا
راہ تیری جنتی جلوؤں سے ہے آراستہ
رہروی تیری جدا ہے رہنمائی بھی جدا
منفرد ہے فیض بخشی میں ترا دست کرم
اور سلیقے میں ترے در کی گدائی بھی جدا
ہیں ترے دربار کے آداب سب سے مختلف
تیرے سنگ آستاں کی جبہ سائی بھی جدا
ہے عبادت پر بھروسا اک جدا طرز عمل
عرش اعظم تک وسیلے کی رسائی بھی جدا
دل نوازی میں جناب مصطفیٰ سب سے الگ
جاں نثاری میں ہے ان کا ہر فدائی بھی جدا
مجھ کو ہے اقبالؔ عشق مصطفیٰ سے تربیت
ہے اسی ناتے مری مدحت سرائی بھی جدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.