دل سے دل آج تک ملا ہی نہیں
دل سے دل آج تک ملا ہی نہیں
آدمی اس پہ سوچتا ہی نہیں
چہرہ چہرہ بحال لگتا ہے
شہر میں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں
جو غریبوں پہ ہو رہے ہیں ستم
آج تک اس کا تذکرہ ہی نہیں
روغن تلخ سے جو پیدا ہے
اس مرض کی کوئی دوا ہی نہیں
پیہم حملوں سے برق تاباں کے
آشیاں کوئی بھی بچا ہی نہیں
قتل کر کے چلا گیا قاتل
در سے اپنے کوئی ہلا ہی نہیں
روز کے حادثوں سے اے عبرتؔ
زندگی میں کوئی مزہ ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.