Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل سے دل ہی نہ ملے جب تو بنے بات ہی کیا

محمد حبیب حبیبؔ

دل سے دل ہی نہ ملے جب تو بنے بات ہی کیا

محمد حبیب حبیبؔ

MORE BYمحمد حبیب حبیبؔ

    دل سے دل ہی نہ ملے جب تو بنے بات ہی کیا

    اک نیا رنگ نہ ابھرے تو ملاقات ہی کیا

    زندگی زندہ ہو رخشندہ و پایندہ بھی ہو

    چند سانسوں سے ملی جان کی سوغات ہی کیا

    اپنے اسلاف کے احسان بھلا کر ان کو

    بعد از مرگ دیے بھی تو خطابات ہی کیا

    کم سے کم دیجئے اک بار تو موقع ہم کو

    پھول صحرا میں نہ کھل جائیں تو پھر بات ہی کیا

    خون دل دے کے کیا ان کے چمن کو شاداب

    پھر بھی کہتے ہیں ہمیں آپ کی اوقات ہی کیا

    حرص کی آگ میں دلہن کو جلا دیتے ہیں

    ایسے جلادوں کی اوقات ہی کیا ذات ہی کیا

    اف یہ برسات کہ بہہ جائیں غریبوں کے مکاں

    خون رلوائے جو برسات وہ برسات ہی کیا

    قلب پر نقش نہ بن کر جو ابھر آئیں حبیبؔ

    ایسے اشعار ہی کیا ایسے خیالات ہی کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے