دل سے دل جب نہیں ملے پھر تو
دیکھنے بھر ہیں رابطے پھر تو
منقطع کر تو لیں تعلق ہم
مسئلے حل نہیں ہوئے پھر تو
خود کو جب دیکھ ہی نہیں سکتے
ہیں عبث سارے آئینے پھر تو
نقش اچھے نہیں بنیں گے دوست
جب بدل جائیں زاویے پھر تو
کیوں شکایت کروں کہ تنہا ہوں
منفرد جب ہوں راستے پھر تو
آپ کہہ بھی رہے ہیں کچھ بولو
اور جب سن نہیں سکے پھر تو
نیند گر آ بھی جائے فرقت میں
خواب میں آئے رت جگے پھر تو
کیا کہا کچھ نہ کر سکوں گا میں
شکریہ آپ کا ارے پھر تو
سارے تحفے نہیں ہوئے واپس
وقت لوٹا نہ جب سکے پھر تو
جیسی حالت میں خود کشی کر لی
ویسی حالت میں وہ جیے پھر تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.