دل سے دل کے واسطے پیغام کیسے آ گیا
دل سے دل کے واسطے پیغام کیسے آ گیا
میرے ہونٹوں پر تمہارا نام کیسے آ گیا
ان کی محفل میں ہمارا نام کیسے آ گیا
آج ذکر گردش آیام کیسے آ گیا
دل سی شے نے کیسے رسم آرزو کر لی قبول
طائر افلاک زیر دام کیسے آ گیا
لوگ کہتے ہیں مسرت زندگی کا نام ہے
پھر یہ مجھ پر زیست کا الزام کیسے آ گیا
عشرت عہد گذشتہ کس طرح یاد آ گئی
ہاتھ میں آئینۂ ایام کیسے آ گیا
شیشۂ دل بسکہ نازک عشق کی مے تند و تیز
تم پہ الزام شکست جام کیسے آ گیا
فکر کے بادل جبین حسن پر احساسؔ کیوں
یہ سحر کے وقت ذکر شام کیسے آ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.