دل سے حسین یاد پرانی چلی گئی
دل سے حسین یاد پرانی چلی گئی
چھلا نہیں گیا کہ نشانی چلی گئی
ہم تو نبھاتے صرف یہ کردار رہ گئے
اب ہے پتہ چلا کہ کہانی چلی گئی
خاموش لب ہوئے تو کئی بات دب گئیں
چہرے کا نور خوں کی روانی چلی گئی
یہ زندگی کا کھیل ہے شطرنج کی طرح
راجہ بچاتے ہم رہے رانی چلی گئی
قسمت بھی کوئی چیز ہے یہ مانتے رہے
امید اب تو وہ بھی سہانی چلی گئی
مجھ سے کبھی سخن کی کتابت نہیں ہوئی
معنی سمجھ گئے تو گرانی چلی گئی
حالات یہ ہوئے ہیں موبائل کے دور میں
بچوں کی یاد داشت زبانی چلی گئی
چھوٹی سی عمر سے ہی ابھےؔ در بدر رہے
شاید تبھی تو سوچ سیانی چلی گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.