دل سے اک پل بھی جدا ہو یہ گوارا ہی نہیں
دل سے اک پل بھی جدا ہو یہ گوارا ہی نہیں
ہم کو اب درد سے بڑھ کر کوئی پیارا ہی نہیں
تیرے غم نے کیا یہ حال خوشی ہے اس کی
رنج اس کا ہے کہ یہ حال ہمارا ہی نہیں
ہم جو مرتے ہیں محبت میں تو مرنے دیجے
اس میں مرنے کے علاوہ کوئی چارا ہی نہیں
آج دنیا میں بڑی بات ہے اظہار وفا
کیا کریں ہم کو یہ توہین گوارا ہی نہیں
یہ تو اک فرض تھا اے گیسوئے دوراں اپنا
ہم نے اجرت کے لیے تجھ کو سنوارا ہی نہیں
ایسا کچھ لطف ملا عشق کی مزدوری میں
درد کا بوجھ کبھی سر سے اتارا ہی نہیں
خوب آگاہ تقاضائے جنوں سے ہم ہیں
کیا بتائیں ابھی موسم کا اشارا ہی نہیں
شرم ہوگی تو خود آئے گی پلٹ کر عاجزؔ
ہم نے جاتی ہوئی دنیا کو پکارا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.