دل سے جس کو چاہتا ہوں کیوں اسے رسوا کروں
دلچسپ معلومات
نذر ولی اورنگ آبادی
دل سے جس کو چاہتا ہوں کیوں اسے رسوا کروں
یہ مرا شیوہ نہیں میں عشق کا چرچا کروں
احتیاطاً اس لیے تنہا رہا کرتا ہوں میں
یاد وہ آ جائے تو جی کھول کر رویا کروں
خط مرا پڑھ کر ستم گر کیوں نہ ہوگا اشک بار
آہ کا لے کر قلم جب درد کو انشا کروں
تو چلے ہم راہ تو رستہ دکھائی دے مجھے
کیوں عبث پرچھائیوں کے غول کا پیچھا کروں
دل میں اک معصوم سی یہ آرزو بھی ہے سحرؔ
وہ مخاطب مجھ سے ہو اور میں اسے دیکھا کروں
- کتاب : Aalamgeer Adab (Pg. B-163 E-189)
- Author : Aarif Khursheed
- مطبع : Nawa-e-Deccan Publication Aurangabad (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.