دل سے کہہ دو کہ ڈر نہ جائے کہیں
دل سے کہہ دو کہ ڈر نہ جائے کہیں
خوشبوؤں سا بکھر نہ جائے کہیں
دیکھ میں تجھ میں جی رہا ہوں بہت
دیکھ تو مجھ میں مر نہ جائے کہیں
مشکلوں سے جسے بگاڑا ہے
خوف ہے وہ سدھر نہ جائے کہیں
تو نے دل کو بھرا ہے زخموں سے
دل ہی اب تجھ سے بھر نہ جائے کہیں
آنے جانے سے یہ کھلا ہم پر
آدمی سربسر نہ جائے کہیں
اس نے وعدہ کیا ہے ڈرتے ہوئے
ڈر رہا ہوں مکر نہ جائے کہیں
لاکھ شہبازؔ کھڑکیاں کھولے
کھول کر دل کا در نہ جائے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.