دل سے محرومیٔ احساس مٹانے کے لیے
دل سے محرومیٔ احساس مٹانے کے لیے
گل کھلے ہیں مرے زخموں کو دکھانے کے لیے
پھر سے آواز کے دریا میں مرے نام کی ناؤ
بادبانوں کو اٹھاتی ہے گرانے کے لیے
رات ڈھلتی ہے چلو ڈھونڈ کے جگنو لائیں
وعدۂ انجم و مہتاب نبھانے کے لیے
کچھ پرندے مرے آنگن میں اتر آئے ہیں
بال و پر تیز ہواؤں سے بچانے کے لیے
سر سے سورج تری چاہت کا ڈھلا ہے شاید
مجھ پہ ہر سایۂ دیوار گرانے کے لیے
اپنے جذبوں کو کوئی شکل نہ دینا عابدؔ
ورنہ صورت کو بھی ترسو گے دکھانے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.