دل سے ترے خیال کو کیسے بھلائیں ہم
دل سے ترے خیال کو کیسے بھلائیں ہم
یہ ایسی چیز کب ہے جسے بھول جائیں ہم
یوں بھی گزر ہی جائیں گے لمحے حیات کے
تم مسکراؤ انجمن غم سجائیں ہم
او دینے والے ہم کو خوشی دے کہ رنج دے
لیکن رہے خیال کہ گھبرا نہ جائیں ہم
اتنی خوشی نہ بخش کہ آنسو نکل پڑیں
غم بھی نہ اس قدر ہوں کہ ہنسنے نہ پائیں ہم
روٹھی ہوئی ہے موت بھی دنیا کے ساتھ ساتھ
اب ایسی زندگی کو کہاں لے کے جائیں ہم
للہ یوں نگاہ کرم سے نہ دیکھیے
غم چھن گیا تو ڈر ہے کہیں مر نہ جائیں ہم
مرنا وقار عشق پہ عین حیات ہے
دانشؔ اجل سے کس لیے دامن بچائیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.