دل سے تمہاری یاد بھلانے چلا ہوں میں
دل سے تمہاری یاد بھلانے چلا ہوں میں
لو اور شمع غم کی بڑھانے چلا ہوں میں
بہتر وہ موت ہے جو ملے زندگی سے دور
ویرانیوں میں خود کو لٹانے چلا ہوں میں
بے کار زندگی یہ خلش کے بغیر تھی
ہاتھ اپنا حادثوں سے ملانے چلا ہوں میں
پھر ڈوبنے چلا ہوں کسی کی نگاہ میں
پھر ہوش کھو کے ہوش میں آنے چلا ہوں میں
شمعیں جلا کے آرزوؤں کے مزار پر
بربادیوں کا جشن منانے چلا ہوں میں
ناکام حسرتوں کے جنازے لئے ہوئے
دنیا کو اپنے زخم دکھانے چلا ہوں میں
ٹھکرا کے آج سارے سہاروں کو اے شفیقؔ
خود اپنی بگڑی آپ بنانے چلا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.