دل سے تمہاری یاد گزارا کروں گا میں
دل سے تمہاری یاد گزارا کروں گا میں
تنہائی میں بھی تم کو پکارا کروں گا میں
جو اشک ہجر یار نے بخشا ہے آنکھ کو
کچھ دن میں اس کو اپنا ستارہ کروں گا میں
تب دیکھنا فلک کا بدلتا ہوا مزاج
جب چاند کو زمیں سے اشارا کروں گا میں
کیوں سانس بند ہوں گے مرے میرے حکم سے
کیوں بحر زندگی سے کنارہ کروں گا میں
میں راہ فکر و فن سے دیا لے کے علم کا
گزرا کروں گا خود کو گزارا کروں گا میں
اب مجھ پہ اصل ہار کا مطلب کھلا ہے دوست
اس کھیل میں تو جان کے ہارا کروں گا میں
خلق خدا سنوار سکے تاکہ خد و خال
ظہرابؔ آئنے کو سنوارا کروں گا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.