Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل شگفتہ ہے کے پھر کوئی خطا ہونے کو ہے

رنکی سنگھ صاحبہ

دل شگفتہ ہے کے پھر کوئی خطا ہونے کو ہے

رنکی سنگھ صاحبہ

MORE BYرنکی سنگھ صاحبہ

    دل شگفتہ ہے کے پھر کوئی خطا ہونے کو ہے

    جیسے اگلے ہی قدم پر حادثہ ہونے کو ہے

    جانے کیا کیا ہو گیا ہے ہو رہا ہے جانے کیا

    آنے والے وقت میں اب جانے کیا ہونے کو ہے

    وہ گیا تو لوٹ کر سانسیں نہ آئیں جسم میں

    یوں لگا کہ زندگی سے فاصلہ ہونے کو ہے

    ڈال دی کشتی بھنور میں بس اسی امید پر

    ایک تنکے کا مجھے بھی آسرا ہونے کو ہے

    جھک گیا ہے آسماں اڑنے لگی ہے یہ زمیں

    لگ رہا ساون میں اب کے کچھ نیا ہونے کو ہے

    جس نے میرے پاؤں کو زخمی کیا تھا ایک دن

    راستے کا اب وہ پتھر دیوتا ہونے کو ہے

    پھر سہانی وادیوں سے عشق نے دی ہے صدا

    لگ رہا ہے رتجگوں کا سلسلہ ہونے کو ہے

    زندگی کی الجھنیں کاغذ پے لکھی تھیں کبھی

    آ رہی ہے یہ خبر وہ فلسفہ ہونے کو ہے

    مل گیا وہ اک گہر جو اپنے من کی سیپ میں

    ایسا لگتا ہے کہ خود سے رابطہ ہونے کو ہے

    چھو لیا آکاش نے جھک کر زمیں کے جسم کو

    مختصر سا ایک پل عہد وفا ہونے کو ہے

    ہم تو ایسی فکر سے اب ہو چکے ہیں بے نیاز

    ہونے دو جو صاحبہؔ اچھا برا ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے