Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل شکوؤں سے بھرا ہوا ہے کیا لکھوں میں

اسنی بدر

دل شکوؤں سے بھرا ہوا ہے کیا لکھوں میں

اسنی بدر

MORE BYاسنی بدر

    دل شکوؤں سے بھرا ہوا ہے کیا لکھوں میں

    میرے پاس اب یہی بچا ہے کیا لکھوں میں

    میں نے اس دن کس مشکل سے فون کیا تھا

    تم نے سن کر کون کہا ہے کیا لکھوں میں

    میں کیسے پہچان کراؤں پہلے جیسی

    میرا بھی چہرہ بدلا ہے کیا لکھوں میں

    ایک یہ ڈر کہ تم یہ رشتہ توڑ نہ ڈالو

    ایک یہ غم کہ ٹوٹ گیا ہے کیا لکھوں میں

    سوچا تھا وہ لکھوں گی جو سب لکھتے ہیں

    پھر جانے کیا کیا سوچا ہے کیا لکھوں میں

    آنسو آنکھ کنارے آکر بیٹھ گئے ہیں

    ان مہمانوں کا خدشہ ہے کیا لکھوں میں

    میں نے اس کو خالی پیار محبت سمجھا

    سب دھوکہ ہے سب مایا ہے کیا لکھوں میں

    تم لکھنا تم کیسے ہو اور سب کیسے ہیں

    خط لکھنا تم کو آتا ہے کیا لکھوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے