دل سوگوار دیدۂ تر کون دے گیا
دل سوگوار دیدۂ تر کون دے گیا
بے کیف زندگی کا سفر کون دے گیا
شیشہ گری میں نام تمہارا بہت سنا
پتھر تراشنے کا ہنر کون دے گیا
خوابوں پہ اعتماد کئے جا رہا ہوں میں
کمبخت یہ فریب نظر کون دے گیا
دل جاگنے کی ضد پہ رہا رات بھر مگر
آنکھوں کو نیند وقت سحر کون دے گیا
دن رات جگمگاتے ہیں پلکوں پہ آج کل
کیسے بتاؤں شمس و قمر کون دے گیا
ان کے سوا دکھائی نہیں دیتا ہے کوئی
میری نظر کو ایسی نظر کون دے گیا
ہونٹوں پہ اب ہنسی نہیں آتی ہے مدتوں
مختارؔ آنسوؤں کا اثر کون دے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.