دل سلگتا ہے نہ اب یاد کوئی آتی ہے
دل سلگتا ہے نہ اب یاد کوئی آتی ہے
گرد سی ہے جو خیالوں پہ جمی جاتی ہے
دور پیڑوں سے الجھتی ہے ہر آندھی لیکن
زرد پتوں کو مرے گھر میں اٹھا لاتی ہے
کرنے آتی ہے منور دل ہر گوشۂ درد
چاندنی شہر کی گلیوں میں بھٹک جاتی ہے
دل کا برباد جہاں جب بھی کبھی دیکھتا ہوں
اپنے ناکام ارادوں پہ ہنسی آتی ہے
وہ ہے کس دیس میں کس شہر میں ہوں میں جمشیدؔ
بس اسی سوچ میں ہر رات گزر جاتی ہے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 580)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.