دل تماشہ ہے تماشا گر نہیں ہے یار جی
دل تماشہ ہے تماشا گر نہیں ہے یار جی
سو زباں بھی چپ رہے بہتر نہیں ہے یار جی
ہم جہاں جس بات پر مجبور ہیں آمین ہے
آپ کو اپنے خدا کا ڈر نہیں ہے یار جی
دستکوں کے خوف تک تو بات آئے گی نہیں
ہم ہیں وہ دیوار جس کا در نہیں ہے یار جی
ایک مرکز آپ ہیں جس کا بنے ہم دائرہ
اپنا کوئی دوسرا محور نہیں ہے یار جی
راستے بے سمت ہیں سو منزلوں کی فکر کر
کارواں کا کوئی بھی رہبر نہیں ہے یار جی
مفلسی میں خواب ہوں تو خاک اچھی بات ہے
دیکھ کر ہے فیصلہ سن کر نہیں ہے ہار جی
اک زمانہ دو فرشتے لاکھ صاحبؔ ساتھ ہوں
کم لگے گی کل خدائی گر نہیں ہے یار جی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.