دل تو آخر دل ہے دل کو اعتبار آ ہی گیا
دل تو آخر دل ہے دل کو اعتبار آ ہی گیا
لاکھ شکوے ہوں انہیں دیکھا تو پیار آ ہی گیا
اس نظر پر ہو مسیحا کی مسیحائی نثار
جس نظر سے بے قراری کو قرار آ ہی گیا
ان کے دم سے مے کدے کی اور رونق بڑھ گئی
وہ جو آئے جھوم کر ابر بہار آ ہی گیا
مر کے بھی سر سے نہ سودا جا سکا اس شوق کا
کوئے جاناں تک مرا اڑ کر غبار آ ہی گیا
بڑھ گئی حد سے مری بےچینؔ اب بے چینیاں
کام آخر میرا خون دل فگار آ ہی گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.