دل تو اک شخص کو نخچیر بنانے میں گیا
دل تو اک شخص کو نخچیر بنانے میں گیا
ساز دل نغمۂ دلگیر بنانے میں گیا
رات اک خواب جو دیکھا تو ہوا یہ معلوم
دن بھی اس خواب کی تصویر بنانے میں گیا
پرتو خانۂ موہوم غنیمت تھا مگر
وہ بھی اک نقشۂ تعمیر بنانے میں گیا
روح تو روح ہے کچھ بس نہیں اس پر لیکن
یہ بدن خاک کو اکسیر بنانے میں گیا
یار تو درہم و دینار بنانے میں گئے
اور میں عشق کی جاگیر بنانے میں گیا
شعر تاثیر سے خالی ہوا وقت تعبیر
نفس مضمون بھی تقریر بنانے میں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.