Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل تو کہتا ہے نہ گھبرائیے گا

منشی بنواری لال شعلہ

دل تو کہتا ہے نہ گھبرائیے گا

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    دل تو کہتا ہے نہ گھبرائیے گا

    زلف کہتی ہے ہوا کھائیے گا

    غیر اور دید طلب مثل کلیم

    کہیں باتوں میں نہ آ جائیے گا

    چھو کے وہ مصحف رخ حضرت دل

    کوئی صلوات نہ سنوائیے گا

    بے وفا غیر تمہیں کہتا ہے

    مجھے ناصح سے نہ لڑوائیے گا

    کیوں پریشاں ہو خم گیسو پر

    دل جو الجھے تو نہ سلجھائیے گا

    بخت خفتہ کی تو آنکھیں کھل جائیں

    خواب ہی میں نظر آ جائیے گا

    وار خنجر کا نہ اوچھا رہ جائے

    اے دم قتل نہ گھبرائیے گا

    ہو چکا غیر سے تو وعدۂ وصل

    کچھ مرے حق میں تو فرمائیے گا

    میں اٹھا کر تمہیں دل میں رکھ لوں

    گھر سے باہر کہیں مل جائیے گا

    حیرت حسن سے بگڑی صورت

    مجھے آئینہ نہ دکھلائیے گا

    جھوٹی بندش مجھے سب ہے معلوم

    بات ناحق کو نہ کھلوائیے گا

    شعلہؔ کچھ بات بھی ہے طعنۂ غیر

    یوہیں مرنا ہے تو مر جائیے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے